مشت زنی کا معنی کیا ھے؟ مشت زنی کرنا جائز ہے یا حرام؟ مشت زنی کے جسمانی نقصانات ، مشت زنی کے ذھنی نقصانات، مشت زنی کا علاج (طبی طور پر)، مشت زنی کا روحانی علاج، مشت زنی کی عادت و لت سے کیسے بچیں اور نجات پائیں۔
مشت زنی:
مشت زنی یہ کہ بیوی یا لونڈی کے ساتھ جماع یا مباشرت کئے بغیر اپنی شرمگاہ سے لذت حاصل کرنا، یا منی خارج کرنا مشت زنی کہلاتا ہے جسے عربی زبان میں استمناء کہا جاتا ہے، کسی بھی وسیلہ سے، یا کسی بھی آلہ سے خود لذتی کا نام مشت زنی ہے : چاہے ہاتھ کے ذریعے، یا کسی نرم جگہ یا کپڑے کے ذریعے، یا کوئی جدید تکنیکی آلات کے ذریعے سے انجام پایا ھو۔
خود لذتی کیا ھے ؟
یعنی خود بخود لذت حاصل کرنا، جب کوئی بری نظر والا، فلم بینی کرنے والا، اوہام پرستی میں ڈوبے رہنے والا، فسق و فجور میں لت پت رہنے والا، فحاشی اور عریانیت پسند جب کہیں کسی خوبصورت عورت یا لڑکی کو دیکھ لیتا ہے تو وہ اس سے دل ہی دل میں چاہنے لگتا ہے ، خام خیالی میں اور سپنوں میں اس سے عشق کرنے لگتا ہے، اس کی شہوت بھڑکنے لگتی ہے، اس سے جماع کرنے کی خواہش امڈ پڑتی ھے، اسے یاد کرتے ہوئے، اپنے دل کی نظر میں تصور و حاضر کر کے اپنی جنسی اور جسمانی شہوت کو برانگیختہ کر لیتا ہے، اور کبھی کبھی تو کسی بھی طرح اپنی منی نکال کر ھی دم لیتا ھے۔
مشت زنی کرنا جائز ھے یا حرام؟
مشت زنی حرام عمل ھے، یہ شیطانی وسوسہ و جذبہ کے سوا اور کچھ نہیں ھے، لہذا مشت زنی کرنے والا بہت بڑا گنہگار ھے، شریعتِ اسلامیہ کی نظر میں وہ ایک مجرم ، حد سے تجاوز کرنے والا اور مکارم اخلاق سے دور رھنے والا ھے۔
مالکیہ اور شافعیہ کے مذاہب کے مطابق استمناء حرام ہے۔
يرى ابن تيمية أن الأصل في العادة السرية هو التحريم ويجب التوبة عنها
امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ " عادت سریہ (مشت زنی) کی سلسلے میں اصل بات یہ ھے کہ یہ حرام ہے، اس عمل سے توبہ کرنا واجب و لازمی ہے۔
ابن باز رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ استمناء بالید حرام ہے، کیوں کہ مشت زنی کا عمل، اللہ رب العالمین کے اس فرمان کا سراسر مخالف وتضاد ھے ۔ سورۃ المؤمنون میں اللہ تعالیٰ مؤمنوں کی بعض صفات بیان کرتے ھوئے ارشاد فرمایا:
وَالَّذِينَ هُمْ لِفُرُوجِهِمْ حَافِظُونَ ۞ اِلَّا عَلٰٓى اَزۡوَاجِهِمۡ اَوۡ مَا مَلَـكَتۡ اَيۡمَانُهُمۡ فَاِنَّهُمۡ غَيۡرُ مَلُوۡمِيۡنَۚ ۞ فَمَنِ ابۡتَغٰى وَرَآءَ ذٰ لِكَ فَاُولٰٓئِكَ هُمُ الۡعٰدُوۡنَ ۞
ترجمہ: اور جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں
مگر اپنی بیویوں سے یا (کنیزوں سے) جو ان کی مِلک ہوتی ہیں کہ (ان سے) مباشرت کرنے سے انہیں ملامت نہیں۔
اور جو ان کے سوا اوروں کے طالب ہوں وہ (اللہ کی مقرر کی ہوئی حد سے) نکل جانے والے ہیں۔
مشت زنی کا نقصان :
مشت زنی کے نقصانات : سر و بدن کا درد، گیس بننا، بدھضمی، لاغری اور دبلا پن، سستی اور کاہلی، دماغی کمزوری، یادداشت کی کمزوری، آنکھ کی کمزوری، اعصاب، پٹھوں اور ہڈیوں کی کمزوری، اعضاء تناسل کا بگڑ جانا ،چھوٹا اور ٹیڑھا ھوجانا، مادہ منویہ کی قلت وفقدان وغیرہ جیسی بیماریوں اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ھے۔
مشت زنی کا علاج
مشت زنی، ہینڈ پریکٹس اور فنگرنگ سے جسم میں ھونے والے فسادات اور کمزوریوں کا بہتر علاج باصلاحیت ڈاکٹر سے ھی ممکن ھے، ویسے کچھ مقوی غذائوں کا استعمال کارگر ثابت ہو سکتا ھے جیسے : مچھلی، گوشت، دودھ، انڈا، دھی، بادام، کھجور، کشمش، اخروٹ، پستہ، چھوٹی الائچی، دار چینی، لونگ ، زیتون وغیرہ وغیرہ۔
- معجون فلاسفہ/ MAJUN FLASAFA (ھمدرد)
- جوارِش زرعونی / JAWARISH ZARUNI (ھمدرد)
- کونفیڈو / Confido (ہمالیائہ)
- سپیمین / Speman (ہمالیائہ)
- ٹینٹیکس فورٹ /Tentexforte (ہمالیائہ)
مشت زنی سے چھٹکارا کیسے پائیں :
اکثر عمل بغیر اس کے تمہید اور مقدمہ کے اپنے انجام کو نہیں پہنچتا، نیز اس کا کوئی نہ کوئی سبب و وجہ ضرور ھوتی ھے، اسی طرح زنا، لواطت، مشت زنی، ہینڈ پریکٹس جیسے بد عمل و فعل ڈائریکٹ صادر نہیں ھوتے بلکہ اس سے پہلے اس کے کچھ اسباب و داعیات ضرور ھوتے ھیں ، لہذا " اگر سبب ھے تو مسبب کا وجود بھی ممکن" کا قاعدہ اگر ذھن و دماغ میں ھو تو مشت زنی سے با آسانی چھٹکارا مل سکتا ھے,
اس کے کچھ اسباب درج ذیل ہیں : (1) نگاھوں کی حفاظت نہ کرنا (2) نگاھوں کو نیچی نہ رکھنا (3) پورنو گرافی کا چسکا لینا، اور اسکے عادی ھو جانا (4) گندی فلم، ننگی تصویر میں لت پت رھنا (5) غیر محرمات لڑکیوں اور عورتوں کی صحبت اور ان سے عشق بازی (6) ایمان وعمل کی کمزوری (7) فضولیات میں مشغول ۔۔۔۔ وغیرہ وغیرہ نیچے بعض کی توضیح دی گئ ھے
آنکھوں کی حفاظت:
اپنی آنکھوں کو نیچی رکھیں، نگاھوں کی زنا سے بچیں، کسی عورت یا لڑکی پر اچانک سے نظر پڑ جائے تو فورا نظر ہٹا لیں، پرنوگرافی سے کوسوں دور رہیں، ننگی تصویر اور ویڈیو دیکھنے کی جرأت نہ کریں، نیز اس کے مقدمہ و اسباب سے بھی اجتناب کریں۔
پاک و صاف رھنا :
مشت زنی کا آسان علاج یہ ھے کہ آدمی ذھنی و روحانی طور پر ، اور جسمانی و لباسی طور پر پاک و صاف رھے، جاننا چاہیے کہ انسان کا دل انسانی جسم کا سب سے اہم عضو ہے، اسی دل میں خیال آتا ہے اور اسی دل کے ذریعہ سے وہ سوچتا وفکر کرتا ہے، پھر وہ اس حساب سے اپنے جسم پر راج اور کنٹرول کرتا ہے، اس لئے اگر یہ اہم حصہ یعنی دل صاف اور پاکیزہ رہے گا تو اس کا تمام عمل پاکیزہ اور صاف شفاف ھوگا، اور اگر یہ بگڑ گیا تو جسم کے تمام اعضاء بگڑ جائیں گے، اور اس سے صادر ھونے والے تمام حرکات و اعمال عام طور پر فاسد ھونگے۔
اسی طرح اسلام میں اپنے لباسوں کو پاک اور صاف رکھنے کی تلقین کی گئی ہے، ہمیں یہ جان لینا چاہیے کہ انسان کے سبیلَین سے جو بھی نکلیں وہ ناپاک ہیں، لہذا پیشاب، پائخانہ، منی، مذی، ودی، حیض و استحاضہ کا خون ناپاک ہے، ان تمام چیزوں میں منی کا حکم کچھ الگ ہی ہے کیونکہ اس کو ظاہری طور پر کپڑوں سے زائل کردے نے سے کپڑے تو پاک و صاف ھو جاتے ھیں مگر اس کو ( کسی بھی طرح ) نکالنے والا انسان جب تک غسل نہیں کرتا پاک و صاف نہیں ہوتا۔
نعمتوں کی قدر کرنا اور شکریہ ادا کرنا:
ہمیں اللہ کی طرف سے، جینے کے لیے ظاھری اور باطنی طور پر ان گنت و لاتعداد نعمتیں دی گئی ہیں جیسے ہوا، پانی، آکسیجن، آگ، اور کھانے- پینے کے سامان جیسے : زمین سے پیدا ہونے والے اناج، غلہ، پھل فروٹ، میوے وغیرہ ، ان تمام چیزوں کے سبب انسان جی پاتا ہے اور اس کے جسم کی نشوونما ہوتی ہے اور پھر اس سے انسان کا جسم طاقتور بنتا ہے ، نیز اسی غذا سے گراں قدر منی بنتی ہے، لہذا ہم انسانوں کو چاہیے کہ ان تمام نعمتوں کو اس کے جائز طریقے سے استعمال کریں، نعمتوں کو ناجائز طور پر استعمال کر کے ان نعمتوں کی ناقدری نہ کریں، اپنی صحت و تندرستی پر ہر وقت اللہ کا شکریہ ادا کریں، اپنی سلامتی اور عافیت کے لئے اللہ سے دعا کریں، اسی ایک اللہ کی عبادت کرنے کے لیے ان کی نعمتوں کا استعمال کریں۔
طاقتور اور با صلاحیت بننا:
انسان اگر ذہنی و جسمانی اور ایمانی طور پر طاقتور ہوں تو کامیابی و کامرانی اس کے قدم چومے گی وہ دنیا و آخرت میں کامیابی پانے کے لیے اپنے آپ کو تیار کرے گا اور باصلاحیت بنے گا اچھی مقصد کو پانے کے لیے ہر وقت وہ بیزی اور مشغول رہے گا اس کے دماغ میں شیطانی خیال کا جذبہ غالب نہیں ہوگا باعفت اور متقی و پرہیزگار اور کامیاب لوگوں کے زمرے میں داخل ہونے کی کوشش کرے گا چہ جائے کہ وہ شہوت کا باپ بن جائے۔