اسحاق بن راھویہ کی مختصر سوانح حیات

اسحاق بن راھویہ کی مختصر سوانح حیات


اسحاق بن راھویہ کی  مختصر سوانح حیات
        
     "نیساپور ، اہل مشرق کے شیخ اور امام بخاری کے استاذ"   
نام : - اسحاق 
اسحاق بن راھویہ حیات اسحاق بن راھویہ  BIOGRAPHY OF ISHAQUE BIN RAHWAYH
تاریخ پیدائش : - 161ھ/778م (166ھ بھی کہا گیا ہے)

تاریخ وفات : - 238ھ/853م
کنیت :- ابو یعقوب 
لقب : - ابن راھویہ 


(اس لقب   کی وجہ یہ بتایا جاتاہے کہ آپ  کے والد محترم  کی پیدائش  مکہ کے ایک راستہ میں ہوئی ، تو اھل مرو نے کہا "راھویہ"  یعنی راستہ میں پیدا ہوا/جنم لیا ہوا ۔)

نسب : - اسحاق بن ابراھیم بن مخلد بن ابراہیم بن بن عبد اللہ  بن مطر بن غالب  بن الوارث  الحنظلی التمیمی المروزی ۔ 



٭   آپ نیساپور کے رہنے والے تھے ۔ عراق ،حجاز ،یمن  اور شام  کی طرف کوچ کئے ۔ نیساپور میں آپ  اس دار فانی سے دار آخرت کی طرف کوچ  کئے ۔
شیوخ واساتذہ :- 
1)  عبد اللہ ابن المبارک
2) فضل بن موسی السیبانی 
3) الفضیل بن عیاض
4) معتمر بن سلیمان
5)عبد العزیز بن عبد الصمد
6)جریر بن عبد الحمید
7) سفیان بن عیینہ 
8) عیسی بن یونس
9) عتاب بن بشیر 
10)یحییٰ بن سعید القطان   وغیرہ
علماء کے اقوال : -
٭   امام احمد رحمہ اللہ فرماتے ہیں  " عراق میں اسحاق بن راہویہ کا  کوئ مثیل میں نہیں جانتا" ۔
٭ امام  ابو زرعہ  رازی رحمہ اللہ فرماتے ہیں  " امام اسحاق بن راہویہ سے بڑھ کر کوئ حافظ حدیث نہیں دیکھا گیا " ۔
٭ امام ابو حاتم  رحمہ اللہ فرماتے ہیں   " اسحاق بن راھویہ   تعجب کی حد تک ضابط و پختہ کار ، اغلاط سے پاک اور حافظہ کے مالک  تھے" ۔ 
٭ امام نسائ رحمہ اللہ فرماتے ہیں " اسحاق بن راھویہ ثقۃ مامون اِمام" ۔
تالیفات : -
1) المسند 
2) التفسیر الکبیر
3)المصنف
4) الجامع الکبیر
5) الجامع الصغیر



أحدث أقدم